قومی پرچم کی عظمت

 کل 14 اگست کی منائی گئی۔۔ کورونا کے مہیب سائے چاروں طرف لہرارہے اس کے باوجود قوم 14 اگست شاندار طریقےسے منائے گئی۔۔۔۔۔۔

سر اٹھا کے ۔۔۔۔اور پھر آج بھی 14 اگست منائی گئی سر جھکا کے۔۔۔۔۔کیسے ؟

     ناراض نہ ہوں ۔۔۔۔

آج 15 اگست کو زمین پر گرے ہوئے پرچم اٹھاتے ہوئے 14اگست منائیے۔۔۔۔

آج پرچم کے آداب ریمائنڈ کرتے ہیں

اس پرچم کے احترام کے بھی کچھ تقاضے ہوتے ہیں جن کو پورا کرنا ہمارا قومی فریضہ ہے ۔۔۔۔

جیسے کہ اس بات کا خیال رکھنا کہ قومی پرچم کسی کے پیروں تلے نہ آئے یا زمین پر نہ گرے۔۔۔۔۔۔۔

 اندھیرا ہونے کے بعد پرچم نہیں لہرایا جاتا۔۔۔۔۔۔

 قومی پرچم سحر کے وقت لہرایا جاتا ہے۔۔۔۔۔جو کہ عروج کی نشانی ہے اور شام کو اتار لیا جاتا ہے کیونکہ اندھیرا زوال کی نشانی گردانا جاتا ہے ۔۔۔۔۔

مگر افسوس کہ قومی ایام کے موقعوں پر ہم اس سبز ہلالی پرچم کی بے حرمتی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ بظاہر گھروں اور بازاروں میں جھنڈیاں لگا کر وطن سے محبت کا پرچار کرتے ہیں مگرسڑکوں پر اکثر یہ جھنڈیاں روندی جا رہی ہوتی ہیں اور گھروں سے پرچموں کو اس وقت تک نہیں اتارا جاتا جب تک اس کا کپڑا مکمل شہید نہ ہو جائے جو کہ قابل مذمت ہے ۔  اس موقع پر ہر جانب سبز ہلالی پرچموں کی بہار رہی۔ اس موقع پر ہم اپنے اس فریضے کو سمجھتے ہوئے اس پرچم کا احترام کریں اور احترام سے یہ پرچم اتار لیں۔۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

Just five minutes more

احسان فراموش

What is the woman?