ابلیس کا بہکاوہ

 ایک درویش وضو کر رہے تھے تو وہاں ایک بڑے  درویش آ گئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیا کر رہے ہو ؟ پہلے بزرگ نے کہا کہ میں وضو کر رہا ہوں ۔ "کیوں وضو کر رہے ہو ؟"  " نماز پڑھنے کے لئے ۔"  "کس کی نماز ؟ " 

اس نے کہا "اللّہ کی" ۔ " اللّہ کدھر ہے ؟ "کہتا ہے ادھر ہی ہے ۔

   پھر اس درویش نے کہا کہ میں آپ کے گاوٴں میں پہلی دفعہ آیا ہوں ، مجھے تو دکھاوٴ  کہ اللّہ کدھر ہے ۔ کہتا ہے میں نے تو اللّہ نہیں دیکھا کہ اللّہ کدھر ہے ۔۔۔

   درویش نے کہا پھر تو نے کس طرح اللّہ کو مان لیا ۔۔؟  کہتا ہے ابا حضور  نے کہا تھا  ۔ درویش نے کہا اللّہ کون ہے  ؟ "  

  کہتا ہے کہ اللّہ خالق ہے ہر شے کا ،  اور ہر چیز کا اسے علم ہے ۔ اور ہر چیز اس کے ماتحت ہے ۔


درویش نے کہا کہ شیطان تو اس کے ماتحت نہیں ہے ۔ کہتا ہے " جی ہاں کچھ باتیں ماتحت نہیں ہیں ۔" 

اس طرح آنے والے درویش نے اس شخص کے دل میں بڑی بد دلی اور شک پیدا کر دیا  ۔ پھر درویش نے کہا کہ دراصل خدا نہیں ہے بلکہ یہ سب کاروبار خودبخود چل رہا ہے ۔ 


 آخرکار  اس شخص نے اپنے شیخ سے رجوع کیا ، اور اس کی طرف پانی کا ایک چھینٹا آیا اور ساتھ ہی یہ آواز آئی کہ ، اس کو یہ کہو کہ میں نے بغیر دلیل کے ، خدا کو مانا ہے ۔


تو وہ درویش کہنے لگا ، تیرا شیخ کامل ہے ، اس لئے آج بچ گئے ہو ، میرا نام ابلیس ہے اور میں ،فلسفہ والے کو گمراہ کرتا رہا ہوں ۔ 


  تو مقصد یہ ہے کہ آپ ، بغیر دلیل کے ، خدا کو مانتے جاوٴ اور ، نہ کوئی ثبوت مانگو  ،  اور نہ اس کی وضاحت مانگو  ۔۔۔ 


   آپ یہ کہو کہ وہ اللّہ ہے ، طاقت والا ہے اور ہم اس کو مانتے ہیں ، چاہے وہ چیزیں دے دے ، تب بھی ہمیں منظور ہے ، اور چیزیں لے لے ،،  تب بھی ہمیں منظور ہے ، وہ چاہے ہنسائے ،، چاہے رلائے ، ہم ہر حال میں اس کو مانتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ 


   حضرت واصف علی واصف رح 

    ( گفتگو 5 ، صفحہ ، 172 ، 173 )

Comments

Popular posts from this blog

Just five minutes more

احسان فراموش

What is the woman?